فراق گورکھپوری کی غزلیں (1) یہ سرمئی فضاؤں کی کنمناہٹیں ملتی ہیں مجھ کو پچھلے پہر تیری آہٹیں اس کائنات
فانی بدایونی کی غزلیں (1) مآل سوز غم ہائے نہانی دیکھتے جاؤ بھڑک اٹھی ہے شمع زندگانی دیکھتے جاؤ چلے
حسرت موہانی کی غزلیں (1) نگاہ یار جسے آشنائے راز کرے وہ اپنی خوبی قسمت پہ کیوں نہ ناز کرے
مومن خاں مومن کی غزلیں (1) بے سبب کیوں کہ لبِ زخم پہ اُفغاں ہوگا بے سبب کیوں کہ
مرزا غالب کی غزلیں (1) عشرت قطرہ ہے دریا میں فنا ہو جانا درد کا حد سے گزرنا ہے دوا
حیدر علی آتش کی غزلیں (1) حباب آسا میں دم بھرتا ہوں تیری آشنائی کا نہایت غم ہے اس قطرے
مندرجہ ذیل شعرا و ادبا کی شامل نصاب غزلیں میر تقی میر میر درد امام بخش ناسخ خواجہ حیدر علی
شیخ امام بخش ناسخ کی غزلیں (1) مرا سینہ ہے مشرق آفتاب داغ ہجراں کا طلوع صبح محشر چاک ہے
خواجہ میر درد کی غزلیں (1) مدرسہ یا دیر تھا یا کعبہ یا بت خانہ تھا ہم سبھی مہمان تھے
میر تقی میر کی غزلیں (1) تھا مستعار حسن سے اس کے جو نور تھا خورشید میں بھی اس ہی