*شمشاد عالم ندوی*
*بو علی سینا (Avicinna) ایک تاریخ ساز شخصیت*
(980-1073)
بو علی سینا کا پورا نام شیخ بو علی سینا الحسین ابن عبد اللہ ابن سینا تھا۔ ان کی پیدائش اگست 980عیسوئ کو افغانستان کے علاقے بلخ کے ایک چھوٹے سے شہر میں ہوئی۔ ان کے والد اس علاقے کے گورنر تھے۔
بو علی سینا Avicinna کی ابتدائی تعلیم بخارا شہر میں ہوئی۔ دس سال کی عمر میں انہوں نے قرآن پاک کے علاوہ کئ دوسری کتا بیں پڑھ لیں۔ وہ بچپن سے ہی بڑے ذہین تھے ۔انہوں نے اپنے والد سے بہت کچھ سیکھا ۔ مذہب کے علاوہ Philosophy Mathematics, اور علم ادویات پر انہیں جتنی بھی کتب ملیں وہ سب پڑھ ڈالے بچپن سے ہی انہیں پڑھنے لکھنے کا بہت شوق تھا وہ رات رات بھر مطالعہ میں گزار دیتے تھے۔
ایک بار بخارا کا حکمراں فرخ ابن منصور بیمار پر گیا ۔ شاہی طبیبوں نے انکا علاج کیا۔ لیکن وہ ٹھیک نہیں ہوے تب ابن سینا نے انکا علاج شروع کیا اور فرخ منصور کچھ دنوں میں ہی صحت یاب ہو گئے۔ اس نے ابن سینا کو انعام دینا چاہا لیکن اس نے انعام لینے کے بجائے شاہی کتب خانے کی کتب پڑھنے کی اجازت مانگی۔ انہیں اجازت مل گئی اور اس سے انہیں بہت فائدہ ہوا ۔
یورپ کے میڈیکل کالجوں میں آج بھی ابن سینا کی تصویریں لگی ہوئی ہیں ۔ وہاں انہیں۔ Avicinna کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ان کی دو کتابیں *کتاب الشفاء* اور *القانون فی الطب*،( یہ کتاب طب کی انسایکلوپیڈیا مانی جاتی ہے) کی دنیاۓ ادویات میں بڑی دھوم ہے۔ انہوں نے مختلف موضوعات پر 450 مقالے لکھے جن میں سے 40 Biology پر مشتمل ہیں۔
بارہویں صدی میں *’القانون فی الطب”* لاطینی زبان میں شائع ہوئی۔ یہ کتاب یورپ کے سبھی میڈیکل کالجوں میں پڑھای جانے لگی اور بارہویں صدی سے سترہویں صدی تک biological sciences کی رہنمائی کرتی رہی ۔ اسلئیے انہیں علم ادویات کا بابا آدم کہا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ ابن سینا نے فلسفہ ،علم ادویات، جراحت، علم الادویہ ، خلاء ، مذہب، اور علم الکلام پر انگنت کتب تصنیف کیں۔ محققوں کا کہنا ہے کہ ان کے بیانوے کتب کا پتا چکا ہے۔ باقی کہاں گئیں کسی کو نہیں معلوم ۔ انہوں نے اسلامی نفسیات ، علم ہئیت، منطق، معدوم ہو چکے حیوانات کے علم Paleontology طبیعیات، فلسفہ، اور ریاض پر تحقیق کی۔ جارج سارٹن اپنی کتاب History of science میں انہیں گزشتہ ہزار برسوں کا عظیم مفکر اور طبی اسکالر قرار دیا ہے۔
دنیا آج بھی ان کی علمی قابلیت کو تسلیم کرتی ہے۔ جس دور میں پڑھائی لکھائی اور تحقیق کی زیادہ سہولت نہیں تھیں اس زمانے میں بو علی سینا نے اتنے مضامین کا پورا علم حاصل کیا۔
58 اٹھاون سال کی عمر میں ان کا انتقال ہمدان شہر میں ہوا ۔وہاں ان کا مقبرہ بنایا گیا ہے