جہاں مہکے سارا چمن اور ہر انسان شادماں ہو
میرا خواب ہے ایسا ایک میرا بھی گلستان ہو
روشن ہو ہر گھر کا چراغ بجھ نہ پائے یہ ماہتاب
فرشتے بھی جہاں سر کو جھکائیں ایسا ایک استھان ہو
ہندو مسلم سکھ عیسائی ہوں جہاں پر بھائی بھائی
دعا ہے میری رب سے ایسا ایک جہان ہو
لڑکا ہو یا لڑکی ہو دونوں ایک سمان ہو ں
بری نظر سے نہ دیکھے کوئی ایسا سب کا ایمان ہو
آزاد جہاں میں اڑ پائیں نہ ڈور کوئی روکے ہم کو
قید میں نہ ہو کوئی پرندہ ایسی چمن کی شان ہو
خواب یہ میرا سچ ہو جائے دعا یہی میں کرتی ہوں
میرا چمن بھی ایسا ہو اس کی بھی ایسی شان ہو
ہر دل میں یہی تمنا ہو وانی ہر دل میں یہی خواہش ہو
اس دیش کو ایسا ہم بنائیں جس پر سب کو ابھیمان ہو